Saturday 20 February 2016

Ansu rotay hain barish main : poetess rida fatima

آنسو روتے ہیں بارش میں
سپنے بہتے ہیں بارش میں

ٹوٹے گھر کے باسی اب بھی
صدمے سہتے ہیں بارش میں

کومل جذبے رکھنے والے
پاگل ہوتے ہیں بارش میں

پورے دل میں رہنے والے
آدھے رہتے ہیں بارش میں

سندر پھولوں کی بستی میں
موتی اگتے ہیں بارش میں

جیون کو اپنانے والے
باغی لگتے ہیں بارش میں

اوروں کے دکھ چننے والے
درد پروتے ہیں بارش میں

زندہ ہم کو دِکھنے والے
کیونکر مرتے ہیں بارش میں

اب تک مجھ کو ملنے والے
غم کیوں رستے ہیں بارش میں

ردا فاطمہ

*************

No comments:

Post a Comment