Tuesday 16 February 2016

milay jo muskura kr usko apna maan letay hain : poet mohammad yousaf

محمد یوسف


ملے جو مسکرا کر اس کو اپنا مان لیتے ہیں
دلاسہ دے کوئی اس کو مسیحا جان لیتے ہیں

طبیعت نہ ہو مائل جس پہ وہ ہر گز نہیں کرتے
مگر کر کے دکھاتے ہیں جو دل میں ٹھان لیتے ہیں

کوئی خوش ہی نہیں ہے جب ہمارا فائدہ کر کے
تو پھر ہم کیوں کسی کا مفت میں احسان لیتے ہیں

کبھی جو اپنے پیاروں پہ کوئی الزام آ جائے
تو ہم ایسے میں مجرم خود کو ہی گردان لیتے ہیں

 ہدف اپنی نگاہوں سے کوئی بھی بچ نہیں پاتا
خطا ہوتا نہیں جس پر نشانہ تان لیتے ہیں

نہیں کرتے کبھی حالات کا شکوہ، گلہ یوسف
جو مل جائے اسی کو بس غنیمت جان لیتے ہیں

محمد یوسف

*************

No comments:

Post a Comment