Friday 19 February 2016

kya zarurat hai hello haye ki : poetess haya ghazal

حیاء غزل


کیا ضرورت ہے ہیلو  ہا ئے کی
میں نہیں ہوں تمہارے پائے کی

دھوپ کا لطف لینے والی ہوں
مجھکو خواہش نہیں ہے سائے کی

غا ئبا نہ  شریک  کر کے تمہیں
ایک چسکی بھری ہے چائے کی

اک محبت نہیں  و گرنہ  تو
گھر میں ہر چیز ہے کرائے کی

مشورہ مفت جو  د یا ہے   اسے
کوئ وقعت نہیں ہے را ئے کی

مستقل کس کا  ہے قیام یہاں
دنیا بھی ہے جگہ  سرائے کی

حیاء غزل

*************


No comments:

Post a Comment