Monday 18 January 2016

baad mere wo gir para hoga : poet tamoor zulfiqar

تیمور ذوالفقار



بعد میرے وہ گر پڑا ہو گا
یا بہت کرب سے کھڑا ہو گا

چاہ میں وہ منائے جانے کی
مجھ سے دانستہ لڑ پڑا ہو گا

ہے گماں، اس کے دل میں یادوں کا
سلسلہ اب تو چل پڑا ہو گا

بند کر لوں جو میں ابھی آنکھیں
تو مرے سامنے کھڑا ہو گا

یہ جو قد ہے تری محبت کا
جھک کے رہنے سے ہی بڑا ہو گا

زندگی اب تو مجھ کو جانے دے
راستہ منتظر کھڑا ہو گا

تیمور ذوالفقار

*************


No comments:

Post a Comment