نذر حسین ناز
زندگی کیوں نہ تجھے وجد میں لاؤں واپس
چاک پر کوزہ رکھوں ، خاک بناؤں واپس
وقت کا ہاتھ پکڑنے کی شرارت کر کے
اپنے ماضی کی طرف بھاگتا جاؤں واپس
دیکھ میں گردشِ ایام اٹھا لایا ہوں
اب بتا کون سے لمحے کو بلاؤں واپس
یہ زمیں گھومتی رہتی ہے فقط ایک ہی سمت
تو جو کہہ دے تو اسے آج گھماؤں واپس
تھا ترا حکم سو جنت سے زمیں پر آیا
ہو چکا تیرا تماشا تو میں جاؤں واپس
نذر حسین ناز
*************
تمام اشعار بہت خوبصورت ھیں۔
ReplyDeleteشاعر تمام اشعار میں زندگی سے مخاطب ھے۔
لیکن آخری شعر میں بھی بظاہر زند گی سے مخاطب ھے ۔مگر پہلے مصرعے کا جو فوری مخاطب نظر آتا ھے وہ خدا ھے۔اس مناسبت سے دوسرا مصرع مناسب محسوس نہیں ھوتا۔
last shair ... ghustaki hain aata hay
ReplyDeleteaakhiri shair .. ghustkahi kay zumray main aata hay
ReplyDeletePhir toh aap ke nazdeek salaam Iqbal ka sher KABHI AYE HAQEEQAT E MUNTAZAR NAZAR AA LIBAAS E MAJAZ MEIN bhi gustakhi ke zumre mein aat hogs aur unki Nazm SHIKWA bhi
ReplyDeleteWah kia khoob!!!
ReplyDeleteBeautiful MashaAllah! Bauht Umda
ReplyDeleteLast wala sahi nahi hay
ReplyDelete