Tuesday 19 January 2016

gham se do chaar ho chuka hon main : poet haroon afghan

ہارون افغان



غم سے دو چار ہو چکا ہوں میں
سب سے بی زار ہو چکا ہوں میں

کو بہ کو ڈھونڈتا ہوں میں اس کو
در بہ در خوار ہو چکا ہوں میں

کوئی تو حال پوچھنے آوے
سخت بیمار ہو چکا ہوں میں

دوست اب مجھ سے جو نہیں ملتے
ان پہ کیا بار ہو چکا ہوں میں ؟

پہلے میں بھی گلاب سنبل تھا
اور اب خار ہو چکا ہوں میں

ہارون افغان

*************


No comments:

Post a Comment