ساجد جاوید ساجد
سانس لینا محال ہے سائیں
عشق جاں کا وبال ہے سائیں
مجھ کو سپنا عجیب آتا ہے
خود کشی بھی حلال ہے سائیں
آنکھیں اس کی غزال جیسی ہیں
زلف ریشم کا جال ہے سائیں
قیس لیلیٰ پہ مر مٹا دل سے
آپ اپنی مثال ہے سائیں
مجھ سے نظریں چُرا رہا ہے دل
غم میں اتنا نڈھال ہے سائیں
روپ رب کا لگے ہے مکھڑا وہ
اس کی صورت کمال ہے سائیں
عشق جس پر تمام ہوتا ہے
ایک حبشی بلالؓ ہے سائیں
ساجد جاوید ساجد
*************
No comments:
Post a Comment